Ek Bagh Ki Kahani | Urdu Moral Story

ek-bagh-ki-kahani

Ek Bagh Ki Kahani | Urdu Moral Story

ایک شخص اپنی پیداوار کے تین حصے کرتا تھا ایک حصہ اپنے کھانے اور بال بچوں کے کھانے کے لئے ایک اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لیے نکلتا اور ایک حصہ اپنے باغ کی دیکھ بھال کے لئے رکھتا۔

وہ ہمیشہ ایسا ہی کیا کرتا تھا اس لیے اس کے کھیت میں اللہ تعالی کی طرف سے بڑی برکت ہوتی اور اس کی کھیتی ہمیشہ سرسبز رہتی اگر کبھی اس کے باغ کو سیراب کرنے کے لیے پانی نہ رہتا تو بادل کئی اور برستے اور پانی ندی نالوں سے ہو کر اس کے ہاں آ جاتا۔

ایک مرتبہ کا واقع ہے ایک ادمی جنگل میں سے جا رہا تھا اچانک اس کے کان میں آواز آئی کہ کوئی آدمی بادلوں سے کہہ رہا تھا کہ جاؤ اور فلاں کے باغ کو سراب کر دو بادلوں کو حکم دینے والے شخص نے باغ کے مالک کا نام بھی لیا۔

May You Also Like – Lucknow Bazar Ka Darzi | Islamic Stories | Urdu

چنانچہ وہ بادل وہاں سے ہٹ کر ایک پتھریلی زمین پر خوب موسلا دھار بارش برسائی وہ پانی بہہ کرایک نہر میں جا پونچھا وہ نہر اس آدمی کے باغ میں آتی تھی۔ 

اب وہ آدمی جو جنگل میں بادلوں کا منظر دیکھ رہا تھا وہ اس بہتے ہوئے پانی کے ساتھ ساتھ چل پڑا یہ دیکھنے کہ اخریہ پانی کس کے باغ کو سیراب کرتا ہے آخر یہ ماجرا کیا ہے اور یہ کس بزرگ کی کرامات ہیں۔

وہ ادمی نہر کے کنارے کنارے چلتا ہوا اس باغ تک جا پہنچا اور نہر سے ہو کر اب یہ پانی نالوں کے ذریعے اس کے باغ میں آنے لگا اور باغ کو سیراب کرنے لگا اس باغ میں ایک بزرگ پانی کو ادھر ادھر بکھر گئے تھے تاکہ پانی پورے باغ میں پھیل جائے۔

اس راہ گیر مسافر نے ان سے دریافت کیا کہ حضرت آپ کا نام کیا ہے اس بزرگ نے وہی نام بتائیے جو اس مسافر نے بادلوں میں سنا تھا بزرگ نے پوچھا کہ بھائی آپ میرا نام کیوں دریافت کر رہے ہیں کہ آپ کو مجھ سے کوئی کام ہے۔

اس مسافر نے بتایا کہ میں جنگل سے گزر رہا تھا وہاں میں نے ایک عجیب منظر دیکھا کہ کوئی آدمی بادلوں سے کہہ رہا تھا کہ وہ آپ کے باغ کو جاکر سیراب کر دیں

اس آدمی نے آپ کا نام بتایا تھا وہ بادل کہی اور برسا لیکن نہر کے ذریعے پانی آپ کے باغ میں آ پہنچا

یہ عجیب و غریب منظر دیکھ کر اس کی حقیقت جاننے کے لیے اس بہتے پانی کے ساتھ ساتھ چلتا آیا کہ دیکھو کہ وہ کیسے بزرگ ہیں جن پر یہ خاص نظرے رحمت ہیں پھر اس مسافر نے پوچھا کہ حضرت آپ کیا کرتے ہیں کہ اس باغ کو سیراب کرنے کا غیبی انتظام ہو جاتا ہے۔

اس پر ان بزرگ نے بتایا  اس باغ سے مجھے جو کچھ بھی ملتا ہے میں اس کے تین حصے کرتا ہوں ایک حصہ اپنی اولاد کے لئے ایک حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہوں اور ایک حصہ اس باغ کی دیکھ بھال کے لئے اس لئے جب بھی میرے باغ کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے جو قدرت کی طرف سے اس کا انتظام ہو جاتا ہے۔

عزیز دوستو سچ ہے جو اپنی حلال کی کمائی کا کچھ حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں وہ کبھی رائیگاں نہیں جاتا بے شک اللہ بہترین بدلہ دینے والا ہے.

May You Also Like – Beautiful Moral Urdu Story | Adha Kambal

Previous articleBadshah or 99 Dirham | Urdu Moral Story
Next articleHazrat Ibrahim or Majoosi ka Waqia | Islamic Story

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here