Hazrat Ibrahim Story in Urdu
میں وہ باتیں بتائی جائے گی جو اکثر لوگوں کو نہیں معلوم .عيد الاضحى پے ہم قربانی تو کرتے ہے لیکن ہم یہ قربانی کس وجہ سے کرتے ہے ہم میں سے بہت کم لوگ جانتے ہیں-
اللّٰہ جسے پیار کرتا ہے اسے آزماتا ہے ویسے ہی اللّٰہ نے اپنی خلیل ابراہیم(Hazrat Ibrahim) کو ایک رات خواب میں آواز سنائیں کہ ابراہیم میری راہ میں اپنی پیاری چیز قربان کر حضرت ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) خواب کے بعد جیسے ہی بیدار ہوئے سوچا کہ نبی کا خواب تو وحی کی مثال ہوتا ہے۔
اللہ چاہتا ہے کہ میں اپنی پیاری چیز قربان کروں آپ کے پاس جو اونٹ موجود تھے سب راہ خدا میں قربان کرتے ہیں اور اللہ کا نام لیکرشکر کر کے آرام فرماتے ہیں۔
جیسے ہی آرام کرتے ہیں خواب میں پھر سے آواز آتی ہے ابراہیم اپنی پیاری سے پیاری چیز میری راہ میں قربان کر ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) بیدارہوے تو سوچنے لگے کہ مجھے تو سب سے پیارا میرا فرزند اسماعیل (Hazrat Ismail) ہے کیا اللہ یہ دیکھنا تو نہیں چاہتا۔
کہ میں اسماعیل (Ismail) سے زیادہ عشق کرتا ہوں یا اپنے خالق حقیقی سے بس جیسے یہ خیال راحیم علیہ السلام کے ذہن پر تھا آپ نے ارادہ کر لیا تھا اسے راہ خدا میں قربان کروں گا صبح اٹھ کے اپنی زوجہ بی بی ہاجرہ سے کہنے لگے میرے بیٹے اسماعیل (Hazrat Ismail) کواچھا لباس پہنا آج میں اپنے دوست کی دعوت پر لے کے جاؤں گا۔
بی بی ہاجرہ خوش ہو کر بیٹے کو تیار کرنے لگی اور اللہ کے نبی ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) حضرت اسماعیل علیہ السلام (Hazrat Ismail) کولے کر قربان گاہ کی طرف جانے لگے اتنی دیر میں شیطان آیا اور بی بی ہاجرہ سے کہنے لگا آپ کے بیٹے کودوست کے پاس نہیں بلکہ تمہارے بیٹے اسماعیل (Ismail) کو مارنے کے لئے جا رہا ہے بی بی ہاجرہ نے پوچھا میں ابراہیم (Ibrahim) کو جانتی ہوں وہ اپنے بیٹے کو کیوں مارے گا۔
شیطان کہنے لگا حضرت ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) نے اللہ کی طرف سے خواب دیکھا ہے کہ بیٹے کوقربان کرو اور وہ اللہ کے لیے تمہارا بیٹا قربان کر دے گا بی بی ہاجرہ فخر سے بولی اے شیطان تم پراللہ کی لعنت ہو اگر میرا بیٹا اللہ کی رضا کے لئے قربان ہو رہا ہے تو اس سے بہتر میری لیے فخر کی کیا بات ہوگئی میرے ہزاروں بیٹے اللہ کے نام پر قربانی۔
اس کے بعد شیطان حضرت اسماعیل علیہ السلام (Hazrat Ismail) کے پاس آتا ہے اور اسے کہنے لگتا ہے تمہیں پتا ہے تمہارا والد تمہیں قربان کرنے کے لئے لے جا رہا ہے تمہارے والد نے خواب دیکھا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنا بیٹا قربان کرے۔
حضرت اسمٰعیل (Hazrat Ismail) فخر سے کہتے ہیں اللہ کی راہ میں مجھے قربان ہونا پڑے اِس سے بہتر میرے لیے کیا ہو سکتا ہے پِھر شیطان یہی سوال لے کرحضرت ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے اپنا پیارا بیٹا اسماعیل کیوں قربان کر رہے ہو۔
تمہیں کیا پتہ کہ تمہاری قربانی قبول ہوگی یا نہیں اتنی دیر میں ابراہیم علیہ السلام پتھر اٹھاتے ہیں اور شیطان پر لعنت کر کے پتھرمارتے ہیں
May You Also Like – History of Ertugrul Gazi | ارطغرل کون تھا ؟| in Urdu
آج بھی وہ جگہ قائم ہے جہاں لاکھوں لوگ شیطان کو پتھر مارتے ہیں پھر آگے بڑھتے ہیں اور چلتے چلتے اپنے بیٹے سے کہنے لگتے ہیں اسماعیل (Ismail) آج میں اللہ کی راہ میں تمہیں قربان کروں گا تاکہ یہ واضح ہو کہ میرے دل میں اسماعیل سے زیادہ اللہ کا عشق موجود ہے۔
آپ کے فرزندان اسماعیل (Ismail) فخر سے کہتے ہیں بابا اس سے بہتر میرے لیے اور کیا ہوگا کہ مجھے اللہ کی راہ میں اللہ کا نبی قربان کریں لیکن بابا میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں آپ بوڑھے ہیں اور مجھ سے بے پناہ پیار کرتے ہیں جب میرا گلا کٹے گا آپ دیکھ نہیں پائیں گے۔
بابا میں یہ چاہوں گا کہ مجھے قربان کرنے سے پہلے آپ اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ لے اور میرے ہاتھ اور پاؤں رسی سے باندھ لے بس ابراہیم علیہ السلام(Hazrat Ibrahim) حضرت اسماعیل علیہ السلام (Hazrat Ismail) کے ہاتھوں اور پاؤں رسی سے باندھ کےاپنی آنکھوں پہ پٹی باندھ دیتے ہیں۔
اورچھری کو حضرت اسماعیل کے گلے کے قریب کرتے ہیں اور آسمان کی طرف دیکھ کے فرماتے ہیں اے اللہ اگر تو مجھے ہزاروں اسماعیل عطا کرتا تو سب اسماعیل تیرے نام پہ قربان کرتا یہ کہا اور جیسے ہی چھری کو پھرنے لگے اللہ نے جبرائیل کو حکم دیا کہ جا اور جنت سے ایک خوبصورت جانورلے کے اسماعیل کی جگہ پیش کر ابراہیم (Ibrahim) اپنے بیان میں کامیاب ہوا۔
اور وہاں ابراہیم علیہ السلام چھری پھرتے پھرتے جب خون بہنے لگا ابراہیم علیہ السلام اللہ کا شکر کرنے لگے اور جیسے ہی آنکھوں سے پٹی کو جدا کیا تو کیا دیکھیں اسماعیل سلام صحیح وسالم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور قربان گاہ میں ایک جانور اللہ کی راہ میں قربان ہو چکا تھا۔
پھر آواز غیب انے لگی کہ اے ابراہیم(Ibrahim) تیرے اس عمل کو تا قیامت رکھا جائے گا اور تیری اس سنت کو ایمان والے ہر سال یاد کریں گے اور اللہ کی راہ میں قربانی پیش کریں گے۔
آج بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام (Hazrat Ibrahim) کی سنت پر عمل کرتے ہوئے پوری دنیا میں اس دن کو عيد الاضحى کے نام سے یاد کیا جاتا ہے سلام ہو اللہ کے نبی راحیم علیہ السلام پر سلام ہو اللہ کے نبی اسماعیل علیہ السلام(Hazrat Ismail) پر سلام ہو۔